غزل
تو اگر کچھ نہیں کہے گا مجھے
میرا احساس مار دے گا مجھے
وہ جو مصروف ہے کتابوں میں
ایک دن بن پڑھے ،پڑھے گا مجھے
میں ترے پیار کی بھکارن ہوں
کوئی سکہ نہیں چلے گا مجھے
دل ترا بھر گیا محبت سے
اب بتا کس جگہ رکھے گا مجھے
وہ جو ہر بات بھول جاتا ہے
کس طرح یاد رکھ سکے گا مجھے
دیر سے گھر پلٹ کے آیا ہے
اب وہ بازار لے چلے گا مجھے
میں اگر اس کی بات میں آئی
صرف میرا ہے یوں لگے گا مجھے